
12/04/2025
لمپی سکن: حقیقت یا افواہ؟
تحقیق ؛؛ The Veterinary News & Views
لمپی سکن کے حوالے سے حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر تیزی سے خبریں گردش کر رہی ہیں، جن میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ بیماری بہت تیزی سے پھیل رہی ہے اور مویشیوں کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو رہی ہے۔ ویٹری نیوز اینڈ ویوز کی ٹیم نے اس معاملے کی حقیقت جاننے کے لیے مختلف ڈپارٹمنٹس سے رابطہ کیا۔
پنجاب لائیوسٹاک ڈپارٹمنٹ کا موقف
ویٹری نیوز اینڈ ویوز نے سب سے پہلے پنجاب لائیوسٹاک ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کیا اور ان کو سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی کچھ ویڈیوز اور تصاویر فراہم کیں۔ ساتھ ہی، ان افراد کے نمبر بھی دیے گئے جنہوں نے یہ مواد شیئر کیا تھا۔ جب لائیوسٹاک ڈپارٹمنٹ نے ان افراد سے رابطہ کیا تو انہوں نے صاف انکار کر دیا کہ یہ پوسٹس ان کی طرف سے نہیں کی گئیں۔ مزید تفتیش پر معلوم ہوا کہ یہ مواد سندھ کے کچھ گروپوں سے حاصل کیا گیا تھا، جہاں سے اسے فارورڈ کیا گیا۔ پنجاب لائیوسٹاک ڈپارٹمنٹ کے سینئر حکام نے تصدیق کی کہ اب تک ان کے ریکارڈ میں لمپی سکن کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
سندھ لائیوسٹاک ڈپارٹمنٹ کا موقف
اس کے بعد، ویٹری نیوز اینڈ ویوز کی ٹیم نے سندھ میں مختلف گروپوں اور افراد سے رابطہ کیا جنہوں نے یہ ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی تھیں۔ جب ان سے دریافت کیا گیا تو زیادہ تر افراد نے یہی جواب دیا کہ انہیں یہ ویڈیوز کہیں اور سے موصول ہوئیں اور انہوں نے بغیر تصدیق کے آگے شیئر کر دیں۔ مزید برآں، سندھ لائیوسٹاک ڈپارٹمنٹ کی جانب سے بھی تاحال کوئی واضح بیان جاری نہیں کیا گیا کہ صوبے میں لمپی سکن کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں یا نہیں۔
ماہرین کی رائے
عمر شاکر، ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے سربراہ ہیں، نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی ان ویڈیوز اور تصاویر کی تحقیق کروائی، اور معلوم ہوا کہ یہ دو سے پانچ سال پرانی ویڈیوز اور تصاویر ہیں جنہیں سوشل میڈیا پر دوبارہ پھیلایا جا رہا ہے۔
حقیقت کیا ہے؟
مختلف ذرائع اور ماہرین سے بات چیت کے بعد یہ واضح ہوا کہ لمپی سکن کے بارے میں گردش کرنے والی زیادہ تر خبریں بغیر تصدیق کے شیئر کی جا رہی ہیں۔ کچھ یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز بھی محض اپنی مقبولیت بڑھانے کے لیے ان افواہوں کو مزید پھیلا رہے ہیں، جس سے کسانوں اور مویشی پال حضرات میں غیر ضروری خوف و ہراس پیدا ہو رہا ہے۔
لمپی سکن سے بچاؤ کے اقدامات
لمپی سکن ایک وائرل بیماری ہے جو مچھر، مکھیوں اور کیڑوں کے ذریعے پھیل سکتی ہے۔ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کرنا ضروری ہیں:
1. ویکسینیشن: جانوروں کو بروقت ویکسین لگوانا ضروری ہے تاکہ انہیں اس بیماری سے محفوظ رکھا جا سکے۔
2. صفائی ستھرائی: فارم اور جانوروں کے باڑوں کو صاف ستھرا رکھنا چاہیے تاکہ مچھر اور کیڑے مکوڑوں کی افزائش نہ ہو۔
3. بروقت علاج: اگر کسی جانور میں لمپی سکن کی علامات نظر آئیں تو فوراً قریبی ویٹرنری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
4. افواہوں پر یقین نہ کریں: سوشل میڈیا پر بغیر تصدیق کے کسی بھی خبر کو آگے شیئر کرنے سے گریز کریں۔
نتیجہ
لمپی سکن ایک قابل علاج بیماری ہے، لیکن سوشل میڈیا پر اس کے حوالے سے پھیلائی جانے والی غیر مصدقہ خبروں سے کسانوں میں بلاوجہ خوف پیدا ہو رہا ہے۔ وٹنری نیوز اینڈ ویوز کی تحقیق سے یہ واضح ہوا کہ فی الحال پنجاب اور سندھ کے سرکاری اداروں کے پاس اس بیماری کے نئے کیسز کی کوئی تصدیق شدہ رپورٹ موجود نہیں ہے۔ لہٰذا، کسانوں کو چاہیے کہ وہ افواہوں پر دھیان دینے کے بجائے اپنے مویشیوں کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات کریں، بروقت ویکسینیشن کرائیں اور اپنے فارم کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔