
28/08/2025
آج کل پنجاب کے پانچوں دریا بپھرے ہوئے ہیں۔ ان کا سنگم پنجند کے مقام پر ہے خطرہ یہ ہے کہ سیلاب کا سارا پانی يكجا ہو کر پنجند بیراج کو نقصان نہ پہنچا دے ۔ اس بیراج سے سات لاکھ کیوسک پانی گزر سکتا ہے ۔ اگر اس سےزیادہ پانی آ گیا تو پھر رائیٹ مارجنل بند توڑنا پڑے گے ۔
پنجند بیراج کی ہسٹری میں لکھا ہے کہ اس کا داياں بند توڑا جاۓ ۔ کیوں کہ پانی بند کے ساتھ ساتھ چند میل بعد دوبارہ دریا میں شامل ہو جاۓ گا۔ بایاں بند کسی صورت نہیں توڑنا کیوں کہ اس طرف دریا سندھ کا قدیم راستہ ترکڑی ڈھورا ہے ۔ جس میں پانی گیا تو پھر ركنے کا نہیں ۔ پوراضلع رحیم یار خان تباہ ہو گا ۔ 1973 میں یہ ہی غلطی بد بخت کھر نے کروائی تھی ۔ جب اسے مظفر گڑھ کے لوگوں نے کہا کہ سائیں اپنا ضلع" بڈ ویسے" تو اس نے محکمہ نہر کو دایاں بند نہ توڑنے دیا بایاں بند ٹوٹتے ہی ترکڑی ڈھورےکے راستے سے سیلاب لیاقت پور تحصیل کو روندتا خانپور شہر جا پہنچا اور مکانوں کے روشندانوں تک سے پانی اندر داخل ہو گیا تھا ۔
ظالم غلام مصطفی کھر کی اس بهیانك واردات نے پورے ضلع رحیم یار خان کی آبپاشی کے نظام کو درہم برهم کر دیا ۔ قیمتی جانوں کے ساتھ مال مویشی اور گھر تباہ ہو گئے۔