
30/07/2025
ہم نے محمد کے ورثاء کی تلاش کے لیے پوسٹ لگائی تھی
ہزاروں لوگوں نے پوسٹ شئیر کی لیکن محمد کے ورثاء نہیں ملے۔ یہ بات کنفرم ہوچکی ہے کہ محمد کراچی کا ہے۔
کل میں نے کراچی کی سبزی منڈی سے لیکر گلبرگ پیالہ ہوٹل تک محمد کو ویڈیو کال پر علاقے دکھائے۔
محمد جس مدرسے میں پڑھتا تھا وہ گلبرگ کے علاقے میں ہے۔ 12 نمبر ایک مدرسہ ہے بنام دار العلوم جامعہ معارف اسلامیہ گلبرگ۔ جو محمدی مسجد کے نام سے بھی شاید مشہور ہے۔
اپنا مدرسہ پہچان لیا محمد نے۔ محلے کے قریب بچوں کو محمد کی تصویر دکھائی تو بچوں نے پہچان لیا کہ یہ ہمارے ساتھ آج سے چار سال قبل پڑھتا تھا۔
محمد کے والد کا نام صابر ہے والدہ کا نام آسیہ ہے۔
صابر مستری ہے۔صابر کا بھائی جنید بھی مستری ہے۔ اس علاقے میں ایک ٹھیکیدار سے ملاقات کی انہوں نے کہا صابر نام کا ایک مستری میرے ساتھ کام کرچکا ہے لیکن مجھے یاد نہیں وہ کہاں رہتا تھا۔
فی الحال یہ کنفرم ہوچکا ہے کہ محمد پیالہ ہوٹل کے سامنے والے علاقے کا رہائشی تھا جب گم ہوا تھا۔ شاید والدین کرایہ کے مکان میں رہتے ہوں وہ گھر بدل چکے ہوں۔
مدرسے کے ایک ذمہ دار سے فون پر بات کی ان سے ریکارڈ چیک کرنے کی گزارش کی ہے(ادارے نے اپنا ریکارڈ بھی چیک کیا ہے اور ہو طرف سے کوشش بھی کررہے ہیں بچہ یہاں شاید ایک گھنٹے کے لیے پڑھنے آتا تھا)۔
میں کراچی کے تمام دوستوں سے گزارش کرتا ہوں کہ اس پوسٹ کو خوب وائرل کریں۔ گلبرگ پیالہ ہوٹل کے آس پاس اپنے تمام دوستوں کو بھیجیں۔ گلبرگ اور سرجانی پولیس اسٹیشنز سے بھی گزارش ہے اپنے ریکارڈ میں ایف آئی آر چیک کرکے صابر کا فون نمبر نکالیں۔ ایک اہلکار نے رابطہ کرکے بتایا کہ سرجانی تھانے میں تین چار سال قبل ایک خاتون روز روز آتی تھی اپنے بچے کا پوچھتی تھی اور اس بچے کا نام محمد تھا۔
محمد کراچی سے اغواء کاروں کے ہاتھوں اغواء ہوکر رحیم یار خان پہنچا تھا۔ اس وقت ایک ادارے میں موجود ہے۔
اس بچے کو ورثاء سے ملانے میں مدد کریں۔۔
کسی بھی اطلاع کے لیے دئیے گئے نمبر پر وٹس ایپ کریں
03162529829