Jhang veterinary medical store

Jhang veterinary medical store Veterinary medicine, pet food and accessories, vanda

Contact Dr nasir shb 0333 8910331
11/06/2023

Contact Dr nasir shb 0333 8910331

Cat litter
30/05/2023

Cat litter

21/05/2023

جانور کی سب سے پہلی بنیادی ضرورت اور ہمارا اس کو نہ سمجھنا

پاکستان کے میدانی گرم علاقوں میں ایک بڑی جسامت کی دودھیل / دودھ دینے والی بھینس کو شدید گرمی کے دنوں میں 130 لیٹر سے بھی زیادہ پانی روزانہ چاہیے ہوتا ہے

جبکہ ایک بڑی جسامت کی دودھیل گائے کو 110 لیٹر سے زیادہ پانی روزانہ چاہیے ہوتا ہے۔ شدید گرمی میں، زیادہ دودھ، بڑی جسامت اور زیادہ خوراک کھانے والے جانور اس سے بھی زیادہ پانی پیتے ہیں

پانی کی مقدار جانور کی عمر، جانور کے وزن، خشک مادہ/خوراک کی مقدار، جسمانی حالت، دودھ کی پیداوار اور گرمی کی شدت پر منحصر ہے۔ انہی عوامل کی بنیاد پر اگر جانور کھلا رہے یعنی بندھا ہوا نہ ہو تو اپنی مرضی اور جسمانی ضروریات کے مطابق 24 گھنٹے میں 7 سے 12 دفعہ، جی ہاں، 7 سے 12 بار پانی پیتا ہے۔ (دن میں تین، چار 3-4 بار نہیں!!!)

یاد رکھیں پانی کی Quality اور Quantity یعنی معیار اور مقدار دونوں ضروری ہیں

اکثر ہم مقدار اور معیار دونوں کو بھول جاتے ہیں۔ پانی میں آئرن زیادہ نہ ہو یا پانی سے زنگ آلود بدبو نہ ائے، زیادہ آئرن کی موجودگی میں سیلینیم، کاپر اور زنک جسم کو قابل استعمال کم ہوتے ہیں، اور یہ تینوں عناصر جانور کے تولیدی نظام میں سب سے اہم ہیں۔ یہ تو صرف ایک آئرن کی بات ہے اور بہت سے ایسے اجزاء ہیں جو پانی کی کوالٹی/معیار پر اثر انداز ہوتے ہیں اور جانور کو متاثر کرتے ہیں۔
جانور کی پانی کی کھرلی دھوپ میں نہ ہو، اس پر کوئی سایہ ضرور بنائیں، کھرلی میں کائی (algae) بلکل نہ ہو۔ ہفتے میں کم از کم دو بار پانی کی کھرلی خالی کرکے، برش/سخت جھاڑو سے صفائی کریں اور ہر بار کھرلی میں چونا کریں۔ خوراک میں پھپھوندی اور پانی میں کائی موجود ہے تو مسائل آپ کے فارم سے کبھی ختم نہیں ہونگے
پانی کی کھرلی میں اتنی مقدار میں چونا بھی ڈال سکتے ہیں کہ چونا کی پتلی سی تہہ پانی کی کھرلی میں بنی رہے

جانور کی ضرورت کے مطابق پانی مہیا کرنے کا آسان طریقہ یہی ہے کہ جانوروں کو باڑے میں کھلا رکھیں اور صاف، تازہ اور کسی بھی قسم کی بدبو سے پاک پانی ہر وقت جانوروں کے سامنے موجود رہے
جانور کھلے رہیں گے تو اپنی مرضی اور ضروت کے مطابق پانی پیتے رہیں گے

کم از کم گرمیوں میں جانور پر پانی کی پابندی نہ لگائیں، اپنی مرضی سے پینے دیں، جانور کو کھلا رکھیں

گرمیوں میں تازہ ٹھنڈا پانی جانور کے جسم کا درجہ حرارت کم کرتا ہے اور جانور کو گرمی کم لگتی ہے۔
جانور کو تازہ اور گرمیوں میں ٹھنڈا پانی پسند ہے، گائے کو خاص طور پر گرمیوں میں 25 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر گرم پانی پسند نہیں۔ جیسے جیسے پانی کا درجہ حرارت 25 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر جائے گا گائے پانی کم پیئے گی۔ سردیوں میں جانور کو نیم گرم پانی پسند ہے۔
الحمدللہ، زیر زمین تازہ پانی دونوں موسموں کی ضرورت پوری کرتا ہے۔ تازہ پانی پلائیں!

پانی کی کھرلیاں زیادہ گہری نہ بنائیں، زیادہ مقدار میں پانی گرم ہوجاتا یا سردیوں میں ٹھنڈا ہوجاتا ہے، اس کوشش کریں کہ تازہ پانی وقتاً فوقتاً جانور کو کھرلی میں ملتا رہے

پانی کی کھرلیوں کے قریب پھسلن والا کیچڑ نہ ہو، گبھن جانور ایسی جگہوں پر جانے سے ڈرتے ہیں اور مجبوری کی پیاس میں ہی جائے گا، اس لیے پانی کم پئے گا

جانور کے جسم میں پانی کی کمی سے دودھ اور گوشت کی پیداوار بھی کم ہوجاتی ہے۔ جسم کا 70-80 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے۔ اور دودھ %87 فیصد پانی مشتمل ہے۔

جانور کے معدہ/اوجھڑی میں مسلسل تیزابی مادے بنتے رہتے ہیں، جانور جگالی کرکے اور بار بار پانی پی کر اس تیزابیت کو کم کرتا رہتا ہے

کم پانی پینے یا گرمیوں میں جسم سے زیادہ پانی کے اخراج سے جانور کے معدہ میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے جو بدہضمی، پتلا گوبر، خوراک کا کم کھانا، دودھ میں کمی، لنگڑاپن اور دودھ کا پتلا ہونا وغیرہ کی وجہ بنتی ہے

دوبارا پڑھ لیں

کم پانی پینے یا گرمیوں میں جسم سے زیادہ پانی کے اخراج سے جانور کے معدہ میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے جو بدہضمی، پتلا گوبر، خوراک کا کم کھانا، دودھ میں کمی، لنگڑاپن اور دودھ کا پتلا ہونا وغیرہ کی وجہ بنتی ہے

پانی کی کمی سے جسم میں پیدا ہونے والے زہریلے مادے پیشاب ،گوبر اور پسینے کی شکل میں جسم سے کم خارج ہوتے ہیں۔ اس سے جانور کی کارکردگی کم ہوجاتی ہے۔

تازہ اور صاف پانی 24 گھنٹے جانور کو میسر ہو

09/04/2023

تھنوں کے مسائل:-
ساڑو یا سوزشِ حیوانہ کیا ہے ؟
*ساڑو یا سوزش حیوانہ کے بارے میں یہ کہا جائے کہ یہ ڈیری فارمرز کے لیے سب سے بڑا معاشی نقصان ہے تو غلط نہ ہوگا۔
*⦁ایک اندازے کے مطابق ہر پانچ میں سے ایک جانور ساڑو کا شکار ہوتا ہے
*⦁دنیا بھر میں ساڑو کا خطرہ جانور کو پورا سال لاحق رہتا ہے
*⦁ ساڑو سے مکمل بچاؤ
*اگرچہ مشکل ضرور ہے، مگر باقاعدگی سے ہر چوائی کے وقت پری ملکنگ ٹیٹ ڈپنگ اور پوسٹ ملکنگ ٹیٹ ڈپنگ کا عمل دہرایا جائے تو ساڑو کے خطرات کو % 80 تک کم کیا جا سکتا ہے۔
*⦁ پوشیدہ ساڑو کو بروقت سے کنٹرول کریں، اس سے پہلے کہ یہ ظاہری ساڑو کی شکل اختیار کر ے، اس کے لیے ضروری ہے کہ مستقل* *بنیادوںپرکیلیفورنیا میسٹائٹس ٹیسٹ باقاعدگی سے کئے جائیں
*ساڑو یا سوزش حیوانہ دراصل مویشی کے تھن کی سوزش ہے، جس کے نتیجے میں دودھ کی پیداوار کم ہو جاتی ہے۔ یہ ممکنہ طور پر حیوانہ کا انفیکشن ہے، جو* *دنیائے ڈیری میں بہت عام ہے۔
*ساڑو کی عموماً دو قسمیں ہیں:
*⦁ ظاہری ساڑو
*⦁ پوشیدہ ساڑو
*ظاہری ساڑو کی صورت میں حیوانہ/تھن پر سوجن یا حیوانہ گرم ہو جاتا ہے،
*حیوانہ اپنی اصل شکل سے کئی گنا بڑا ہو جاتا ہے۔
*حیوانہ چھونے سے جانور کو درد محسوس ہوتاہے اور جانور کو بخار ہوجاتا ہے۔
*دودھ میں پیپ، خون اور چھیچھڑے یا چھیڈیاں نمایاں ہو تی ہیں۔
*پوشیدہ ساڑو کی علامات بھی پوشیدہ ہوتی ہیں اور یہ تھن میں ناڑ پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔
*اس کے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ مستقل بنیادوں پرکیلیفورنیا ماسٹائٹس ٹیسٹ کیے جائیں
*اس کے علاوہ دودھ میں سومیٹک سیلز خلیات کی تعداد مقررہ حد سے زیادہ ہونا اور دودھ کا ذائقہ نمکین ہونا بھی پوشیدہ ساڑو کی علامت ہے۔

*وجوہات*
*جانوروں میں ساڑو کا سبب مختلف اقسام کے مائیکرو آرگنزم ہیں، جن میں مائکوپلازما، فنگس اور بیکٹیریاشامل ہے، جن کو مزید تفصیلا بیان کیا جا رہا ہے۔
*وہ بیکٹیریل انفیکشن یا نباتاتی جراثیم جو ساڑو کا سبب بنتے ہیں، ان میں
⦁ پاسچریلا ملٹوسیڈا
⦁ سٹفیلوکوکس آریس
⦁ اسٹرپٹوکوکس زویپدمکس
⦁اسٹرپٹوکوکس ایگالیکشیا
⦁ اسٹرپٹوکوکس پائیوجینس
⦁ اینٹروکوککس فیکلس
⦁مائکوبیکٹیریم بووس
⦁ کلیبسیلا نمونیا
⦁بروسیلا ابورٹس
⦁سیوڈموناس پیوکینیئس
⦁ایکولائی

*⦁ لیپٹوسپیرا پومونا
*شامل ہیں
*مختلف اقسام کی پھپھوندی یا فنگس مثلاً اسپرگلس فمی گیٹس, اے میڈیولس* *کنڈیڈہ ایس پی پی, ٹریچوسپورون ایس پی پی بھی ساڑو کے ذمہ دارسمجھے جاتے ہیں
علامات
*⦁ جیسا کہ ہم نے ذکر کیا عام علامات میں تھن یا حیوانہ سرخ، سخت اور گرم محسوس ہوتا ہے۔
*⦁ چھونے پر جانور درد اور بے آرامی محسوس کرتا ہے، جانور کا جسمانی درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے۔
*⦁ متاثرہ تھن سے چوائی کرنے پر بدبو محسوس ہونا، گہرے رنگ کے مائع کا اخراج اور دودھ میں پھٹکیاں نمایاں ہوتی ہیں۔
*⦁ ساڑو کی صورت میں دودھ کی پیداوار انتہائی کم یا مکمل طور پر ختم ہو سکتی ہے۔
*⦁ دیگر علامات میں بھوک کا نہ لگنا، تھن کے درد اور سوجن کے باعث جانور کی نقل و حرکت بھی محدود ہو جاتی ہے، اس کے علاوہ ڈائریا، ہاضمے کی خرابی اور آنکھوں کا دھنس جانا شامل ہے۔
*⦁ متاثرہ جانور پانی اور وزن کی کمی کا شکار ہو جاتا ہے، شدید انفیکشن کی کی صورت میں جانور کے متاثرہ تھن سے پیپ یا پس بننے لگ جاتی ہے، ساڑو کی اس شدید صورت کو ”انگیاری” کہا جاتا ہے۔ساڑو انفیکشن شدید ہونے کے نتیجے میں ٹاکسیمیایا بیکٹیریاکی شکل اختیار کر سکتا ہے، جس کے نتیجے میں جانور کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
*⦁ اگر کسی جانور میں یہ علامات ظاہر ہوں تو اسکے تھنوں اورحیوانہ کی سطح پر برف کی ٹکور کریں، ایسا کرنے سے سوجن اور درد میں کمی واقع ہوتی ہے۔
*⦁ متاثرہ تھن سے دن میں تین مرتبہ چوائی کریں اور مکمل طور پر خالی کر دیں۔
*⦁ متاثرہ جانور کا ڈاکٹر سے معائنہ کروائیں اور ہدایات کے مطابق اینٹی بائیوٹکس کا کورس کروائیں۔
*درج ذیل چند احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے سے جانور کو کافی حد تک ساڑو کے حملے سے بچایا جا سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
*⦁ تمام احتیاطی تدابیر میں کیلیفورنیا ماسٹائٹس ٹیسٹ سرفہرست ہے، اسکی کٹ بازار میں با آسانی دستیاب ہے۔بعض فارمر حضرات اس ٹیسٹ کو سرف ملے پانی سے سر انجام دیتے ہیں مگر ویٹرنری ڈاکٹرز کے مطابق صحیح جانچ کے لیے بازار سے دستیاب تیار شدہ محلول لیا جائے۔
*⦁ جانور کو بیٹھنے کے لیے صاف، خشک اور مناسب جگہ فراہم کریں۔
*⦁ یقینی بنائیے کہ چوائی سے قبل تھن مکمل طور پر صاف اور خشک ہوں۔
*⦁ چوائی کا درست طریقہ اپنائیں، انگوٹھا موڑ کر چوائی کے طریقے سے گریز کریں۔
*⦁ جانور کے تھن میں کسی بھی قسم کی کوئی نوکدار شے داخل کرنے سے گریز کریں۔
*⦁ چوائی کے بعد یقین دہانی کر لیں کہ دودھ تھنوں میں باقی نہ رہے۔
*⦁ یقینی بنائیں کہ چوائی کرنے والے کے ہاتھ صاف اور دھلے ہوے ہوں، ہاتھ میں کوئی انگوٹھی یا چھلہ نہ ہو اور ناخن کٹے ہوئے ہوں۔
*⦁ چوائی سے قبل اور بعد میں ٹیٹ ڈپنگ لازمی کریں۔
*⦁ چوائی کے فوری بعد جانور کو چارہ کھلائیں تاکہ وہ بیٹھنے نہ پائے، چونکہ تھن کے منہ چوائی کے بعد کھلے ہوتے ہیں، اسطرح کرنے سے ماحولیاتی جراثیم تھن میں داخل نہ ہو ں، جانور کو کم از کم آدھا گھنٹہ کھڑا رکھیں۔
*⦁ منہ کھر کی بیماری میں ساڑو کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، لہذا اس کو نظرانداز نہ کریں۔
*⦁ چوائی کرتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ متاثرہ جانور کا دودھ آخر میں لیا جائے تاکہ انسانی ہاتھوں سے انفیکشن ٹرانسفر نہ ہو۔
*⦁ ساڑو زدہ دودھ میں پانچ فیصد فینول کا مرکب شامل کر کے احتیاط کے ساتھ ضائع کر دیں۔
*⦁ جانور میں غیر متوازن خوراک، نمکیات یا حیاتین کی کمی بھی ساڑو کا سبب بنتی ہے۔ جانور کو کبھی بھی خراب یا پھپھوندی لگی ہوئی خوراک نہ کھلائیں۔
*ساڑو سے بچاؤ کے لیے بہت ضروری ہے کہ صفائی کا *خاص خیال رکھا جائے، نہ صرف جانور بلکہ جانور کا خیال کرنے والے افراد اور اردگرد کا ماحول بھی صاف ہو، ورنہ کئی طرح کے جراثیم حملہ آور ہونے کو تیار ہوتے ہیں، مثلاً
*⦁ ماحولیاتی جراثیم: یہ اردگرد کی چیزوں پر ہو سکتے ہیں، مثلاً گوبر، کیچڑ اور پرالی وغیرہ، یہ جراثیم تھن کے سوراخوں سے داخل ہو کر ساڑو کا خطرہ بنتے ہیں۔
*⦁ موقع پرست جراثیم: عام طور پر اگر چوائی کرنے والے کے ہاتھ صاف نہ ہو تو بیماری لگنے کا خدشہ ہوتا ہے۔
*⦁ چھونے والے جراثیم: اگر کسی بھی وجہ سے تھن پر کوئی کٹ یا زخم لگا ہو، تو جراثیم تھن میں داخل ہو سکتے ہیں۔
*⦁ اس کے علاوہ جانور کو پہنچنے والا کوئی بھی جسمانی نقصان یا صدمہ بھی ساڑو کا سبب بنتا ہے۔
*⦁ فارم کی روزانہ دھلائی اور صفائی کے دوران جراثیم کش ادویات کے باقاعدہ استعمال سے ماحولیاتی جراثیم پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

*چند اہم نکات
*⦁ ” ایم ایس ڈی ویٹرنری دستی” کے مطابق تندرست جانور کے دودھ میں* *سومیٹک سیلز خلیات کی تعدادہوتی ہے۔اگر مویشی میں یہ تعداد مقررہ حد سے تجاوز کر رہی ہوں، تو یہ انفیکشن کی صورت ہو سکتی ہے۔

*⦁ اگرچہ ساڑو کی جانچ کا درست نتیجہ بازار سے دستیاب تیار شدہ محلول سے ہی حاصل ہوتا ہے، مگر اس کو فوری جانچ کے لیے دیسی طریقہ بھی بیان کیا جا رہا ہے، اس کے لیے چند اشیاء کی ضرورت ہوگی،
*⦁ تیس گرام سرف پاوڈر
*⦁ ایک لیٹر پانی
*اس عمل کے لیے سب سے پہلے سرف کو پانی میں اچھی طرح حل کرلیں، جانور کے کسی ایک تھن سے تھوڑی سی مقدار میں دودھ نکالیں اور برابر مقدار میں سرف ملا پانی شامل کریں، اس کو اچھی طرح ہلائیں، اگر دودھ کی رنگت اور شکل میں تبدیلی نمایاں ہو تو یہ ساڑو کی علامت ہے ، مزید یقینی بنانے کے لیے دودھ کو صاف اور کچی زمین پر ڈالیں، اگرچھیڈیاں نظر آئیں تو یہ ساڑو کی علامت ہے ، اسی طرح ہر تھن سے الگ الگ صاف پیالی دودھ میں جانچ کریں
⦁ مندرجہ بالا بیان کیے گئے وائرس کے علاوہ بہت سے ایسے ہیں، جو ساڑو کی بیماری کادوسرا سبب بن سکتے ہیں
اپنے جانور کی صحت اور خوراک کا خیال رکھیں، کیونکہ صحتمند جانور سے صحتمند معاشرo.

Cat food
21/02/2023

Cat food

15/02/2023

انسانوں یا جانوروں میں کسی بھی خوراکی عنصر کی کمی دو طرح سے ہوسکتی ہے
ایک تو جانور کی خوراک میں اس چیز کی کمی ہو یا پھر جانور کے جسم سے اس کا اخراج زیادہ ہو

مثلاً کیلشیئم فاسفورس میگنیشیئم دودھ میں کافی مقدار میں پایا جاتا ہے
جانور جب زیادہ دودھ دے گا تو یہ چیزیں جانور کو زیادہ مقدار میں چاہیے

ایک تیسری طرح سے بھی کمی ہوتی ہے جس میں کچھ عناصر ایک دوسرے سے ری ایکشن کرتے ہیں

کیلشیئم اور فاسفورس کے بعد میگنیشیئم ایسا منرل/ معدنیات/نمکیات ہے جس کی جانور کو زیادہ ضرورت ہوتی ہے

میگنیشیئم جانداروں کے بہت سے اینزائیمز کے کام کرنے کے لیے ضروری ہے. یہ فاسفورس، کیلشیئم کے ساتھ ہڈیوں کی صحت کے لیے بھی ضروری ہے
اور پٹھوں اور اعصابی نظام کی کارکردگی کو بہتر رکھتا ہے

اوسط سا دودھ دینے والے جانور کی میگنیشیم اس کے چارہ اور خوراک سے پوری ہوجاتی ہے

لیکن جب چارہ تیزی سے بڑھوتری کر رہا ہو تو اس میں میگنیشیم کم مقدار میں ہوتا ہے اور خاص طور پر سردیوں میں لیکن اتنا بھی کم نہیں ہوتا کہ جانور کو میگنیشیم کی کمی سے کوئی مسئلہ ہو جائے

جب چارہ تیزی سے بڑھوتری کر رہا ہوتا ہے تو اس وقت چارہ میں پوٹاشیم زیادہ ہوتا ہے، جو کہ اچھی بات ہے کیوں کہ پوٹاشیئم بھی بہت ضروری منرل ہے
لیکن یہ زیادہ پوٹاشیم چارہ میں پہلے سے کم مقدار میں موجود میگنیشیم کو معدہ میں جا کر میگنیشیم کی دستیابی کو کم کر دیتا ہے

یہ ایک قدرتی عمل ہے, اور اکثر ہمارے ہاں یہاں تک کوئی مسئلہ نہیں ہوتا

اب چارہ کے لیے ہم لوگ سمجھتے ہیں کہہ کھاد صرف ایک ہی ہے وہ ہے یوریا، زیادہ نائٹروجنی کھاد بھی میگنیشیم کی مزید کمی کا باعث بنتی ہیں، لہٰذا نائٹروجن اتنی ہی دیں جتنی ضرورت ہو
اب اس صورت میں میگنیشیم اچھی خاصی کم ہو سکتی ہے

یہاں ایک اور سستا اور جانا پہچانا منرل سوڈیم کا اہم کردار ہوتا ہے

جب سوڈیم/عام گھریلو نمک خوراک میں مناسب مقدار میں موجود ہو تو پوٹاشیم کو میگنیشیم کی دستیابی میں گڑ بڑ کرنے سے روکتا ہے

یعنی اس میگنیشیم, پوٹاشیئم, نائٹروجن کے گھمبیر چکر کو آسانی سے روکا جا سکتا ہے وہ ہے عام نمک/سوڈیم کی جانور کو دینا, اور خاص طور بر جب جانور نے دودھ دینا شروع کر دیا ہو

جیسا کہ ہم نے اوپر پڑھا کہ میگنیشیم پٹھوں اور اعصابی نظام کے لیے ضروری ہے تو جب خون میں جب
میگنیشیم کی شدید کمی ہو جائے تو جانور کو دورے پڑتے ہیں جیسے مرگی میں ہوتا ہے ، منہ سے جھاگ آتی ہے ، جانور بہت غصہ کرتا ہے، جانور کا پورا جسم کانپتا ہے اور پاگل جانور جیسی حرکات کرتا ہے

یہاں اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ جانور کو ریبیز/ باؤلا پن / پاگل کتے کے کاٹنے کی بیماری ہوگئی ہے حالانکہ ایسے جانور کو کتے نے نہیں کاٹا ہوتا ہے اور علم کی کمی سے حلال جانور کئی بار مر بھی جاتا ہے یا قصائی تک پہنچ جاتا ہے

اس بیماری کو گراس ٹیٹنی کہتے ہیں ہائپو میگنیشیمیا Hypomagnesemia

ہمارے ہاں چھوٹے کسانوں کو یہ مسئلہ زیادہ تر سردیوں میں اور زیادہ تر اس جانور کو جس کا بچہ دینے کے بعد دودھ بڑھ رہا ہو اور جانور کو نمک نہ دیا جا رہا ہو آتا ہے


تحریر : AAyesha Zahoor

اسی لیے دو ماہ پہلے پوسٹ کی تھی کہ سردی ہو یا گرمی جانور کی کھرلیوں میں نمک ضرور رکھیں, صرف بچہ کی پیدائش سے بیس دن پہلے نہ دیں, باقی ہر جانور ہر وقت, تفصیل کہ کیوں ؟ انشاء اللہ اگلی پوسٹ میں

سرکاری ہسپتال سے سستا منرل مکسچر ملتا ہے ساتھ وہ بھی دیں

مارکیٹ میں نمک کے ڈھیلوں کے علاوہ ایسے بلاک بھی ملتے ہیں جن میں نمک کے ساتھ ساتھ میگنیشیئم، زنک، کوبالٹ، سیلینیم، مینگانیز، آئرن اور آئیوڈین بھی شامل ہوتے ہیں

پانچ کلو تک کا ایک نمک کا ڈھیلا یا منرل بلاک پانچ جانوروں کے لیے کافی ہوتا ہے
اچھی اور امپورٹڈ کوالٹی کا منرل بلاک آپ نیچے نمبر سے حاصل سکتے ہیں، منرل سے متعلق کسی بھی طرح کی معلومات آپ اسی نمبر سے خود پوچھ لیں

13/02/2023

ملک فیور 🐄


ملک فیور ایک غیر متعدی بیماری ہے جو کہ بچہ دینے کے فوراً بعد یا پھر زیادہ دودھ دینے والے جانوروں میں کیلشیم کی کمی سے ہوتی ہے۔

علامات

1_ ٹمپر پچر 100 سے نیچے آجانا۔
2_ جانور کا سر پیچھے کر کے بیٹھ جانا۔
3_ اٹھتے وقت کا نپنا اور لڑکھڑا کر چلنا۔
4 اگر وقت پر علاج نہ کیا جائے تو جانور کی موت واقع ہو سکتی ہے۔

علاج

1 کیلشیم کی بوتل (ملفون سی، کیلسیوPH) وغیرہ لگوائیں۔
2 اسٹیرائڈ ڈیکس میتھاسون کا استعمال کریں۔
3 خوراک میں DCP کا استعمال کریں۔
4 گاؤں میں جہاں ڈاکٹر موجود نا ہو ، 2 لیٹر ودھ گرم کروا کر اس میں چھے ، سات انڈے اور ایک پیالہ چینی مکس کروا کے دیں۔

کنٹرول .

1 ٹرانزیشن پیریڈ میں جانور کو متوازن خوراک دیں۔
2 جانور کی خوراک میں ڈی سی پی پی کا استعمال کریں۔ 3 بچہ دینے کے بعد جانور کی ساری بوہلی ایک وقت
میں نہ نکالیں بلکہ 4 گھنٹے کے وقفے سے ملکنگ کریں۔

Address

Jhang Sadar
35200

Telephone

+923339937426

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Jhang veterinary medical store posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Jhang veterinary medical store:

Share

Category