Dr.Musaddiq Ali

Dr.Musaddiq Ali Veterinarian

27/04/2025

ساٹھ سالہ عورت نے اخبار میں اشتہار دیا کہ مجھے رشتے کی ضرورت ہے ۔ ایک جواب آیا کہ اماں جی آپ “ ف “ لگانا بھول گئی ہیں اشتہار میں

یہ ایک میت ہے، لوگ جنازہ لے کر جارہے تھے اسی دوران اچانک بارش شروع ہو جاتی ہے. گھر والے اور رشتہ دار وغیرہ اس مردہ جسم (...
22/04/2025

یہ ایک میت ہے، لوگ جنازہ لے کر جارہے تھے اسی دوران اچانک بارش شروع ہو جاتی ہے. گھر والے اور رشتہ دار وغیرہ اس مردہ جسم (میت) کو پلاسٹک سے ڈھانپ دیتے ہیں اور تمام لوگ بھاگم بھاگ کمروں وغیرہ میں پناہ لے لیتے ہیں.

یہ میری اور آپ کی کہانی ہے. ہمارے ہونے نہ ہونے سے اتنا فرق پڑتا. آپ سوچیں کہ مرنے کے بعد کوئی آپ کے ساتھ بارش کے پانی میں بھیگنا گوارہ نہیں کرتا، کوئی اس بارش میں اپنی قیمتی چیزوں کو خراب نہیں کرنا چاہتا. کہاں قبر اور کہاں پھر محشر کی سختیاں۔

سوچنے کی بات ہے کہ...!!!

*ہم دنیا داری اور ان رشتوں کے لیے اپنے رب کو ساری عمر ناراض کرتے پھرتے ہیں اور آخر میں ہماری یہ حیثیت...... ؟؟؟؟

سبزی تولتے وقت اگر مکھی کانٹے پر بیٹھ جائے تو کچھ فرق نہیں پڑے گا۔لیکن یہی مکھی اگر سونا تولتے وقت کانٹے پر بیٹھ جائے تو...
20/04/2025

سبزی تولتے وقت اگر مکھی کانٹے پر بیٹھ جائے تو کچھ فرق نہیں پڑے گا۔
لیکن یہی مکھی اگر سونا تولتے وقت کانٹے پر بیٹھ جائے تو اس کی قیمت 05، 10 ہزار کی ہو جائے گی۔

یہاں وزن معنی نہیں رکھتا، آپ کس جگہ بیٹھے ہیں وہ اہمیت رکھتی ہے۔
اس لیے کوشش کریں کہ اچھی محفلوں میں بیٹھا جائے اور اپنا وقار بحال رکھا جائے۔

19/04/2025
لاہور کے ایک فلاحی ادارے کے سربراہ نے پاگل خانے کا دورہ کیا۔ جہاں 30 خواتین قید تھیں، جنکو خطرناک حد تک پاگل قرار دیا جا...
19/04/2025

لاہور کے ایک فلاحی ادارے کے سربراہ نے پاگل خانے کا دورہ کیا۔ جہاں 30 خواتین قید تھیں، جنکو خطرناک حد تک پاگل قرار دیا جا چکا تھا۔ لیکن جب سربراہ نے دیواروں پر نگاہ ڈالی تو وہاں دانائی بھری باتیں لکھی تھیں۔یہ دیکھ کر وہ بولے:
"ان میں ایک عورت بالکل ٹھیک ٹھاک ہے، اور پاگل بننے کا ناٹک کر رہی ہے۔"
انتظامیہ نے کہا: "یہ ممکن نہیں! سب ماہرِ نفسیات سے تصدیق شدہ ہیں۔"
سربراہ نے وہاں کے باورچی سے کہا: "آج کھانے میں جان بوجھ کر نیند کی دوا ملا دینا۔"رات کو کھانا عورتوں کے سامنے پیش کیا گیا، ...اور پھر سربراہ نے چھپ کر ایک خفیہ کمرے سے ان تمام خواتین کا مشاہدہ کرنا شروع کیا، تاکہ دیکھ سکے کہ ان پر نیند کی دوا کا کیا اثر ہوتا ہے۔ چند ہی لمحوں میں سب خواتین آہستہ آہستہ اونگھنے لگیں، اور پھر ایک ایک کر کے گہری نیند میں چلی گئیں۔

لیکن ان میں سے ایک عورت، جو سب سے کونے میں بیٹھی تھی، نہ صرف جاگ رہی تھی بلکہ مسلسل چوکنی نظروں سے اردگرد کا جائزہ لے رہی تھی۔ وہ بار بار اپنی ساتھیوں کو دیکھتی، اور کبھی اپنی آنکھیں مَلتی، جیسے یقین کر رہی ہو کہ وہ واقعی سو گئی ہیں۔

سربراہ نے یہ منظر دیکھا تو فوراً نگران عملے کو بلایا اور کہا،
"یہی وہ عورت ہے جو پاگل ہونے کا ناٹک کر رہی ہے۔ اسے الگ کمرے میں لے جاؤ، میں اس سے خود بات کرنا چاہتا ہوں۔"

کچھ دیر بعد جب وہ عورت تنہائی میں سربراہ کے سامنے بیٹھی، تو اس کی آنکھوں میں بلا کی ہوشیاری اور دکھ دونوں نظر آئے۔
سربراہ نے نرمی سے پوچھا، "بی بی، سچ سچ بتاؤ، تم یہاں کیسے آئیں؟"

عورت نے تھوڑا خاموش رہ کر گہری سانس لی، اور پھر بولی:
"میں ایک تعلیم یافتہ عورت ہوں، یونیورسٹی میں پڑھاتی تھی۔ لیکن میرے شوہر نے میرے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا، کہ میں پاگل ہوں۔ کیونکہ وہ دوسری شادی کرنا چاہتا تھا۔ عدالت نے ماہرینِ نفسیات کی رپورٹ پر بھروسا کیا، اور مجھے یہاں قید کر دیا گیا۔ میں نے مزاحمت کی، مگر کسی نے میری بات نہ سنی۔"

یہ سن کر سربراہ کی آنکھیں بھر آئیں۔ وہ سمجھ گیا کہ عقل کی باتیں دیواروں پر اسی عورت نے لکھی تھیں۔
اس نے فوراً اعلیٰ حکام سے رابطہ کیا، کیس دوبارہ کھلوایا، اور چند ہی دنوں میں اس مظلوم خاتون کو انصاف ملا۔
وہ پھر سے آزاد ہو گئی، لیکن جاتے جاتے کہہ گئی:
"عقل کی بات کرنے والوں کو دنیا اکثر پاگل ہی سمجھتی ہے۔"

سربراہ دیر تک اُس کی لکھی ہوئی دیواریں دیکھتا رہا... اور سوچتا رہا کہ شاید اصل دیواریں تو معاشرے کے رویّے ہیں، جو سچ کو قید کر دیتے ہیں۔

17/04/2025

I am too tired its time to relax

15/04/2025

فحاشی مردوں کے خلاف ایک ایسی خاموش جنگ ہے ، جو ان کی روح ، عزتِ نفس اور کردار کو اندر ہی اندر کھوکھلا کر رہی ہے ... بدقسمتی سے ، ہزاروں مرد یہ جنگ ہار رہے ہیں ... بغیر اس کے کہ انہیں اس ہار کا ادراک ہو ...*
*جب فحاشی غالب آتی ہے ، تو مرد صرف اپنی آنکھوں سے نہیں ہارتا ، بلکہ اپنی اصل شناخت ، عزم ، اور وقار سے بھی محروم ہو جاتا ہے ...

آج فحش مواد ایک عام اور آسانی سے دستیاب لعنت بن چکا ہے ... یہ یوں پیش کیا جاتا ہے گویا یہ کچھ نارمل ، بے ضرر یا حتیٰ کہ صحت بخش ہو ، لیکن درحقیقت یہ ایک غیر فطری ، ذہنی و روحانی زہر ہے ... ایسا زہر جو آہستہ آہستہ مرد کی طاقت کو ختم کرتا ہے ...

خود پر قابو اور مردانگی کا زوال ...

جس دور میں اصل مردانگی مٹ رہی ہو ، اس دور میں مرد کا کردار ایک محافظ ، راہنما اور کردار ساز کا ہونا چاہیے ...*
*لیکن فحاشی مرد کو اس کی اصل ذمہ داریوں سے غافل کر دیتی ہے ... یہ صرف عورتوں یا بچوں کے استحصال پر مبنی نہیں ، بلکہ مرد کے شعور پر بھی حملہ کرتی ہے ...

ایسا مرد جو اپنی خواہشات کا غلام ہو ، وہ نہ لیڈر بن سکتا ہے ، نہ شوہر ، نہ باپ ، اور نہ معمارِ قوم ...
اصل مردانگی اپنے نفس پر قابو پانے میں ہے ...

ذہنی غلامی اور خوش فہمی کا جال ...
فحش مواد ایک مصنوعی خوشی اور جھوٹی تسکین دیتا ہے ، جس سے انسان کو لگتا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے ... جبکہ اندر ہی اندر وہ اپنی حرارتِ فکر ، ارادوں کی توانائی اور مقصدیت کھو دیتا ہے ...

ایسا مرد زندگی میں محض ایک تماشائی بن جاتا ہے ...

رشتوں میں زہر گھولنا ...

جو مرد فحاشی کا عادی ہو ، وہ محبت کو صرف جسمانی تعلق تک محدود سمجھتا ہے ...

اس کے دل میں خلوص ، احترام اور وفا کی جگہ ہوس ، خودغرضی اور بے صبری لے لیتی ہے ...

ایسے لوگ سچے رشتے نبھا نہیں سکتے ، گھر بسا نہیں سکتے ، اور محبت کو پا نہیں سکتے ...

دماغی و جذباتی بگاڑ ...

فحاشی دماغ میں ایسے کیمیکل تبدیلیاں پیدا کرتی ہے جو جذبات کو بے قابو ، سوچ کو الجھا اور انسان کو تنہا کر دیتی ہیں ...
پھر وہ بار بار اسی دلدل میں گرتا ہے ، اور یہ سوچ لیتا ہے کہ "میں کبھی نہیں بدل سکتا" ...
یہ ایک خودساختہ قید ہے ، جس کی چابیاں اس کے اپنے ہاتھ میں ہوتی ہیں ...

تماشائی زندگی ...
فحاشی مرد کو بے عمل اور بیکار بنا دیتی ہے ...
وہ دوسروں کی زندگیوں کو دیکھنے میں لگا رہتا ہے اور اپنی زندگی کا مقصد کھو دیتا ہے ... یونہی وقت گزرتا جاتا ہے ، اور وہ اپنی ہی زندگی کا ایک تماشائی بن کر رہ جاتا ہے ... بےبس ، بیزار ، اور خالی ...
حقیقی شکست وہ ہوتی ہے جب انسان ہار مان لے ...

اور فحاشی وہ لعنت ہے جو انسان کو خود سے نفرت کرنے پر مجبور کر دیتی ہے ، یہی وہ لمحہ ہے جب انسان اپنی ہار کو قبول کر لیتا ہے ...
کیا آپ واقعی آزاد ہیں ۔۔۔؟

کیا آپ وہ مرد ہیں جو اپنے نفس کے غلام نہیں ۔۔۔؟

اگر آپ اس سوال کا جواب "ہاں" دینا چاہتے ہیں ، تو خود پر قابو پائیے ...
اپنی آنکھوں ، دل ، اور نیت کو پاک رکھئے ...
یہی حقیقی آزادی ، یہی اصل مردانگی ہے ...
نیکی کی دعوت دیجیے ...*
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ یہ پیغام کسی کی زندگی کو بدل سکتا ہے تو اسے آگے پہنچائیے ... کیونکہ جو کسی کو نیکی کی طرف بلاتا ہے ، اسے وہی اجر ملتا ہے جو عمل کرنے والے کو ملتا ہے ...

*"جو شخص اپنی نظروں کی حفاظت کر لیتا ہے ، وہ دل کی پاکیزگی پا لیتا ہے" ...*
*(امام ابن القیم)*
*"خواہشات کا غلام ہونا ، سب سے بڑی غلامی ہے" ...*
*(امام غزالی)*
*"اپنے نفس کو قابو میں رکھو ، ورنہ یہ تمہیں قابو کر لے گا" ...*
*(علی ابن ابی طالب)*

دنیا کا سب سے بڑا جہاد اپنی خواہشات کے خلاف جہاد ہے" ...
*(حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم)*

02/12/2024

لڑکے نہیں چاہتے کہ جہیز کے خلاف بولا جائے، لڑکیاں دوسری شادی کی افادیت پر تقریریں نہیں سننا چاہتیں، بھائی نہیں چاہتے کہ بہنوں کی وراثت پر بات ہو، سیٹھ لوگوں کو حرام کمائی پر خطاب پسند نہیں، مزدور طبقہ کو محنت و جہد مسلسل پسند نہیں، بیویاں چاہتی ہیں صرف شوہر کی ذمہ داریاں بیان ہو، شوہر چاہتے ہیں کہ صرف ان کے ہی حقوق پر بات ہو، والدین "حقوق والدین" پر خطاب چاہتے ہیں اور اولاد چاہتی ہے کہ والدین کی تربیت اور ذمہ داریوں پر بات ہونی چاہیے۔
شہری اپنی ریاستی ذمہ داریوں (Civic Sense ) پر لیکچر نہیں سننا چاہتے ۔ریاست صرف اپنے قوانین لاگو کرنا چاہتی، عوام کے بنیادی حقوق بارے ریاست لاتعلق رہنا چاہتی ہے۔
افراد کی تربیت کا بہترین معیار یہ ہے کہ ہر شخص خود احتسابی کی طرف آ جائے کیونکہ تربیت یافتہ افراد سے مزین معاشرہ ہی ایک صحت مند قوم اور اعلیٰ ریاستی نظام ہائے زندگی کی بنیاد ہوتی۔

سسٹم اور معاشرے کو بدلنے کیلئے پہلے خود کو بدلنا ہو گا
منقول

Address

Royal Veterinary Clinic Opposite To FBR Office New Lahore Road Narowal
Narowal
51600

Opening Hours

Monday 09:00 - 18:00
Tuesday 09:00 - 18:00
Wednesday 09:00 - 18:00
Thursday 09:00 - 18:00
Saturday 09:00 - 18:00
Sunday 09:00 - 18:00

Telephone

+923328865847

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr.Musaddiq Ali posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dr.Musaddiq Ali:

Share

Category