
25/05/2025
10 دسمبر 2024 کی المناک رات کو بلال انور کو سر میں گولی مار کر بے دردی سے ق تل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ نہ صرف اُن کے خاندان کے لیے ایک ناقابلِ تلافی صدمہ ہے بلکہ ایبٹ آباد کی پوری کمیونٹی کو بھی ہلا کر رکھ دیا
زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ اتنے سنگین واقعے کے باوجود آج تک ق اتل کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ یہ عمل قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی اور انصاف کی فراہمی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
ہم متعلقہ حکام — بشمول پولیس، ضلعی انتظامیہ، اور اعلیٰ عدالتی اداروں — سے پُر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس کیس میں فوری اور ٹھوس کارروائی کریں۔ بلال انور کے اہلِ خانہ کو انصاف چاہیے، اور ایبٹ آباد کے شہریوں کو یہ یقین دہانی درکار ہے کہ ان کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ترجیح ہے۔
اس قسم کے سنگین جرائم پر خاموشی اور عدم توجہی نا صرف مجرموں کو شہ دیتی ہے بلکہ پورے معاشرے کے امن و سکون کو خطرے میں ڈالتی ہے۔ اب وقت ہے کہ ایک مضبوط پیغام دیا جائے:
کوئی قانون سے بالاتر نہیں، اور ہر انسانی جان قیمتی ہے۔
بلال کے لواحقین کی فریاد