
31/03/2025
بشکریہ استاد الشعراء طارق محمود ڈار صاحب
ظلم کی انتہا نہیں ہوتی
پر یہ ظلمت سدا نہیں ہوتی
اُن میں دولت کے جو پجاری ہوں
یاد رکھنا، وفا نہیں ہوتی
اپنے لوگوں سے روز لٹتے ہیں
اِن پہ نازل بلا نہیں ہوتی
روز دیکھو یہی تماشا ہے
اب طبیعت خفا نہیں ہوتی
منزلیں ان سے روٹھ جاتی ہیں
جن کے پیچھے دعا نہیں ہوتی
چاپلوسی، جناب! جی یاررم!
مجھ سے تو باخدا نہیں ہوتی
شعر اک بھی نہیں کہا جاتا
جب خدا کی عطا نہیں ہوتی
عطاءالرحمٰن